Pages

Thursday, June 14, 2012

الوداع اے ماہِ رمضان الوداع, Urdu Section, NewAgeIslam.com

Urdu Section
الوداع اے ماہِ رمضان الوداع

ان دنوں کی بات ہی اور تھی۔ محمد رفیع کی آواز ....کرتا ہے اور راوی دل سوز یہ بیاں.....رمضان کے مہینے کی مشہور داستاں ....ملک یمن میں لڑکا تھا اک آٹھ سال کا.....مذہبی کتابچوں اور مسجد کےمولوی صاحب کی نصیحتوں سے کہیں زیادہ دل کو چھولینے والے اس گراموفون ریکارڈ نے چھ ساتھ سال کی عمر میں روزہ رکھوادیا تھا....امی واقعی پریشان ہو اٹھی تھیں....روزہ نہیں ہے فرض ابھی تجھ پہ میرے لال.....

لیکن بابوجی خوش تھے.....دوپہر بعد تو پوری گلی میں خبر پھیل گئی......بابو عزیز کے لڑکے نے پہلا روزہ رکھ لیا ہے......ارے اتنی گرمی اور اتنا دبلا پتلا سا تو ہے .....دلہن اسے گھر کے اندر ہی رکھو، باہر مت نکلنے دینا۔ اچھا .....سورہا ہے، چلو سونے دو جگانا مت.....

مگر روزہ دار بچہ آنکھ میچے نہ صرف جاگ رہا ہے، بلکہ اندر ہی اندر خود کو ڈانٹ بھی رہا ہے کہ بے وقوف ،کیا ضرورت تھی شیخی بگھارنے کی ! اب بھگت .....گولا چھوٹنے میں پورے پانچ گھنٹے ہیں۔ پانی تو خیر سحری میں خوب پیا تھا ۔ عام دنوں سے دگنا، کہ رفیع صاحب بار بار یا ددلارہے تھے.....پانی بغیر پیاس سے خشک ہوگیا گلا.....کم سن تھا ناز نین تھا چکر ا کے گرپڑا.....

اس لئے پیاس تو اتنی نہیں لگ رہی تھی، لیکن بھوک؟.....سحری کے پر اٹھے اور کھجلا پھینی ،بند آنکھوں میں گھومنے لگتے تو خالی پیٹ جیسے درک کا آسمان بن جاتا تھا.....بھوک کا درد....دنیا کا سب سے بڑا درد......یوں کہئے کہ تمام دردوں کا مغل اعظم ،جس کا علاج ہمدرد دواخانہ وقف کے پاس بھی نہیں .....اور ایک گھنٹے بعد تو درد باقاعدہ آنسوؤں میں ڈھلنے لگا۔دائیں ہاتھ کی آستین گیلی ہونے لگی، اس پدّی سے بچے کی مردانگی ملاحظہ فرمائیے ۔ جہاں کوئی کمر ے داخل ہوا، جھٹ کروٹ بدل لی اور ایسے بن گئے جیسے کمبھ کرن کے بھی باپ ہوں.....

آخر....دوپہر ڈھل کے عصر کا جب وقت آگیا.....

http://newageislam.com/urdu-section/الوداع-اے-ماہِ-رمضان-الوداع/d/1772


0 comments: