Pages

Thursday, June 14, 2012

بدر کے قیدیوں کو استاذ کیوں بنایا گیا؟, Urdu Section, NewAgeIslam.com

Urdu Section
بدر کے قیدیوں کو استاذ کیوں بنایا گیا؟
سوال پیدا ہوتا ہے کہ کفار مکہ کے پاس آخر وہ کون سی تعلیم تھی جس کے لئے پیغمبر اسلام نے اتنا بڑا رسک لیا؟بڑے بڑے جنگی قیدیوں کی نہ صرف جان بخشی ہوئی بلکہ انہیں استاذ کی حیثیت سے صحابہ کے درمیان رکھا گیا ۔ ہم سب لوگ ان بات سے پوری طرح باخبر ہیں کہ انسانی زندگی پر تعلیم کا گہرا اثر پڑتا ہے ۔ انسان جس طرح کی تعلیم حاصل کرتا ہے اس کا مزاج بھی اسی طرح کا بن جاتا ہے۔ خاص کروہ طبقہ(صحابہ) جس کے علم اور عمل میں کوئی تضاد نہیں پایا جاتا ہو۔ تاریخ میں ایسا کوئی ریکارڈ نہیں ملتا جس سے یہ بات ثابت ہوتی ہو کہ مسلمانوں نے بدر کے قیدیوں سے جو تعلیم حاصل کی تھی اس کا استعمال انہوں نے بعد میں کیا۔ حالانکہ مسلمانوں نے حضرت سلمان فارسی سے جو کچھ سیکھا تھا اس کا اظہار جنگ خندق کے موقع پر ہوا ۔واضح ہو کہ خندق حضرت سلمان فارسی کی صلاح پر کھودی گئی تھی۔ یہاں ایک سوال اور پیدا ہوتا ہے کہ آخر اہل مکہ کے پاس وہ کون سی تعلیم تھی جو اس وقت مسلمان کے پاس نہیں تھی؟جب کہ خود مسلمان اسی شہر سے نکل کر آئے تھے۔ مسلمانوں کے پاس حضرت ابوبکر حضرت علی حضرت حمزہ حضرت عمر اور حضرت عثمان جیسے کئی قد آور لوگ تھے جو علوم وفنوج میں اہل مکہ اور قریش سے کسی درجہ بھی کم نہیں تھے۔ خاص طور سے اہل مدینہ کے درمیان خود پیغمبر اسلامﷺتشریف رکھتے تھے ۔ پھر وہ کون ساعلم تھا جس کے لئے بدر کے قیدیوں کو استاذ بنا کر رکھا گیا تھا؟ اگر صرف بچوں کو پڑھا نے کی بات تھی تو اس کے لئے بہت سارے مسلمان موجود تھے۔ اور اگر صحابہ کی تربیت کا سوال تھا تو خودرسول پاک کے درمیان موجود تھے ۔اگر جنگی تکنیک اور ہتھیار کا معاملہ تھا تو حضرت حمزہ ،حضرت علی اور حضرت عمر جیسے ماہر ین جنگ موجود تھے او ر اگر تجارت کی بات تھی تو حضرت عثمان اور خود اللہ کے رسول ماہر تجارت کی حیثیت سے صحابہ کو گائڈ کرنے کیلئے کافی تھے۔ تو پھر وہ کون ساعلم تھا جس کے لئے بدر کے قیدیوں کو استاذ بنا کر رکھا گیا؟
http://newageislam.com/urdu-section/بدر-کے-قیدیوں-کو-استاذ-کیوں-بنایا-گیا؟/d/1730


0 comments: