Pages

Friday, June 15, 2012

سلامی دو مسلمانو!, Urdu Section, NewAgeIslam.com

Urdu Section
سلامی دو مسلمانو!
جاوید چودھری
مرکزی مدرسہ بورڈ کے قیام کے سلسلے میں گفتگو ہورہی تھی ،بورڈ کے دستور العمل کا مسودہ ہمارے سامنے تھا، اس کی مختلف شقوں اور دفعات پر دوڈھائی گھنٹے تک گفتگو ہوچکی تو آحر میں ’حضرت مولانا‘ کہنے لگے کہ اگر سرکار وہ تمام اندیشے اور خدشات دور کرادے اور مدرسوں میں کسی قسم کی مداخلت نہ کرنے کی ضمانت دے تو بورڈ کے قیام میں کوئی حرج نہیں بلکہ یہ بہت اچھا ہے کہ ہماری اسناد کو اسکول کالج کی اسناد کے مساوی تسلیم کرلیا جائے گا لیکن جب اسکول کالج کے بچے بورڈ کے امتحانات میں عصری مضامین میں فیل کرجاتے ہیں تو ہمارے بچے کیسے پاس کریں گے؟ جس نصاب کی بات اس مسودے میں ہے اس کے تعلق سے مدارس کے ذمہ داران عام طور پر یہی کہیں گے کہ اس سے طلبہ پر بوجھ بڑھ جائے گا۔ ایک دوسرے ’مولانا‘ جو مرکزی مدرسہ بورڈ کی مخالفت کا مورچہ سنبھا لے ہوئے ہیں جب ان کے سامنے بورڈ کے مجوزہ دستور کا اردو ترجمہ پیش کیا گیا تو موصوف نے چن چن کر اس کی ان شقوں کو نشان زد کیا جن میں بورڈ کے نصاب کی صراحت ہے کہ یہ عربی زبان اور علوم دینی کے علاوہ ایسی عام تعلیم پر مبنی ہوگا جس سے طلبہ یونیورسٹی یا کسی بھی اعلیٰ تعلیم کے ادارے میں داخلہ کے اہل ہوجائیں ۔ تیور سے الگ رہاتھا کہ یا تو وہ درس نظامیہ کے ساتھ عصری علوم کی ورس و تدریس کو حرام وناجائز سمجھتے یا پھر اسے انتہائی مشکل بلکہ ناممکن العمل تصور کررہے ہیں۔ دراصل یہ ہماری تن آسانی کی کی ایک ادنیٰ سی جھلک اور برصغیر میں مسلم معاشرے کا عمومی مزاج ہے رونہ آج کے تیز عہد میں جن کو انفجار معلمی (Explosion of knowledge) کا عہد کہا جاتا ہے ۔ ہمارے علماء وطلبہ ریاضی اور سائنسی کی بنیاد ی و ضروری تعلیم کو مشکل نہ سمجھتے ۔ پاکستان کے معروف صحافی ایکسپریس نیوز کے ٹاک شو’کل تک‘ کے میزبان جاوید چودھری کا یہ مضمون ان کے اصل مخاطبین کے ساتھ ساتھ ہمارے لیے بھی درس عبرت ہے۔ (ادارہ(
http://newageislam.com/urdu-section/سلامی-دو-مسلمانو!/d/1867

0 comments: