Pages

Friday, June 15, 2012

ایک رخ اور بھی ہے تصویر کا, Urdu Section, NewAgeIslam.com

Urdu Section
ایک رخ اور بھی ہے تصویر کا
ظفر آغا

کیا مسلمان ہونا اس ملک میں ایک گناہ ہے؟ یہ جملہ میرے کانوں میں آج بھی نہ صرف گونج رہا ہے، بلکہ مجھ کو رہ رہ کر پریشان کررہا ہے۔ دراصل یہ فقرہ گجرات انکاؤنٹر میں بے گناہ ماری جانے والی عشرت جہاں کی بہن مسرت جہاں کا ہے ، جو اس نے ابھی چند روز قبل مشہور سوشل اور سیاسی خاتون رضاکار شبنم ہاشمی کے ایک کنونشن میں بولا تھا اور یہ جملہ سن کر میرا دل بے ساختہ چاہا کہ میں کھڑا ہوکر اس سے یہ کہہ دوں کے ہاں اس آزاد ہندوستان میں مسلمان ہونا آزادی کے ساٹھ برسوں بعد بھی گناہ ہے۔ جس ملک میں عشرت جہاں جیسی معصوم لڑکی کو دہشت گردی کا تمغہ پہنا کر زبردستی گولی ماردی جایئے اور اس کی ماں بہن عشرت جہا ں کی موت کے پانچ برس بعد بھی انصاف کے لئے دردر بھٹکتی رہیں ، اس ملک میں لفظ مسلمان کسی گناہ سے کم نہیں ہوسکتا ...جہاں معصوم طالب علموں کا دل دہاڑے بٹلہ ہاؤس دہلی جیسی جگہ پر انکاؤنٹر ہوجائے اور پھر ہیومن رائٹس کمیشن پولس کی ایف آئی آر کی بنیاد پر یہ کہہ دے کہ ہاں بٹلہ ہاؤس میں انکاؤنٹر ہی ہوا تھا، ایسے ملک میں رہ رہے مسلمانوں کو اگر اپنی زندگی ایک بوجھ اور ایک گناہ محسوس ہونے لگے تو یہ کوئی حیرت ناک بات نہیں ہے، جس ملک میں نریندر مودی مسلمانوں کی کھلی نسل کشی کروا کر آئے دن انتخاب جیتتا رہے، اس ملک کے مسلمان کو اپنی زندگی اگر ایک گناہ محسوس ہوتو یہ بھی کوئی چونکانے والی بات نہیں ہوگی۔

بے شک آزادی کے بعد مودی کے گجرات تک ہندوستانی مسلمان کی زندگی اس کے لئے ایک بوجھ بن کررہ گئی ۔ ملک کا بٹو ارنہ کیا ہوا گویا مسلمان پر قہر ٹوٹ پڑا، جنہوں نے پاکستان بنوایا وہ تو چلے گئے لیکن جو اپنے وطن کی محبت میں یہیں کے ہولئے ،ہندوستان نے اس کی قدر تو چھوڑیے ،ان کو ہر قسم کی سزا کا مستحق قرار دے دیا۔ اس ملک میں رہ رہے مسلمانوں کی معاشی طور پر کمر توڑنے کے لئے 1952میں زمینداری ختم کردی گئی اور دیکھتے دیکھتے وہ نوابین ،جن کے دروازوں پر ہاتھی تھے، ان کے گھروں میں خاک لوٹنے لگی، ان کی ساری ملکیت ،زیور اور نہ جانے کیسی کیسی نایاب اشیابنیوں کے رہن کے بہی کھاتوں میں ایسے غرق ہوئیں کہ ان کا پھر کبھی پتہ نہیں چلا ۔ اوپر سے فسادات کا ایسا سلسلہ شرو ع ہوا کہ مسلمان نہ سہم کر صرف مسلم بستیوں میں سمٹ کر رہ گئے ،بلکہ اس کے محلے آہستہ آہستہ سلم میں تبدیل ہوگئے ۔نوبت یہاں تک آئی کہ پوری قوم ایک نفسیاتی خوف کا شکار ہوکر احساس کمتری میں مبتلا ہوگئی، جو رہی سہی کسر بچی تھی وہ نوکریوں کے عنقاد ہونے میں پوری کردی۔

http://newageislam.com/urdu-section/ایک-رخ-اور-بھی-ہے-تصویر-کا/d/1856


0 comments: