Pages

Friday, June 15, 2012

داؤد پبلک اسکول-شرم اور فخر, Urdu Section, NewAgeIslam.com

Urdu Section

داؤد پبلک اسکول-شرم اور فخر

وہ مکتب ومدرسے جو مغربی تعلیم کے علمبردار اور خوگر ہیں شاید علامہ اقبال کی اس سوچ سے نا آشنا ہیں اور آشنا ہو بھی کیسے سکتے ہیں جب وہ آشنا ہونا ہی نہ چاہیں ۔ وہ تو اندھی تقلید کےقائل ہیں جو کچھ مغرب میں پڑھا یا جارہا ہے ، سمجھا یا جاتا ہے کہ وہ اس مملکت خداداد پاکستان کیلئے اکسیر ہے۔ نتیجتاً کالے انگریزوں کی ایک کھیپ تیار کی جارہی ہے جو معاشرے کا کسی قسم کا سود مند حصہ بننے کے بجائے تقسیم درتقسیم کا باعث ہی بن رہے ہیں اور اندھی تقلید میں وہ حماقتیں کررہے ہیں جس سے ان کا پنا بود اپن واضح ہوکر سامنے آجاتا ہے۔

اس تازہ ترین مثال داؤد اسکول کے اسکینڈل کا سامنے آنا ہے، جہاں کے نصاب میں جنسی تعلیم کے مضامین میں شامل کئے گئے جو طالبات کو پڑھائے جارہےتھے۔ ا س موقع پر والدین کے بھرپور احتجاج کی بدولت حکومت سندھ کو سخت اقدامات اٹھانے پڑے اور اسکول کو سیل کردیا گیا۔

داؤد پبلک اسکول میں اسلامیا ت کے نام پر جان تھامس کی کتاب پڑھائی جارہی تھی جو دراصل عالمی مذاہب کے تناظر میں لکھی گئی تھی۔اس کتاب میں سیکس وحمل گرانے کے حوالے سے بھی بحث کی گئی ہے۔ اس میں بتایا گیا کہ حمل کو کس وقت گرایا جاسکتا ہے اور اس سلسلے میں قدرتی اور طبی طریقے موجود ہیں۔ اسلامیات کی کتاب کے صفحہ 43میں بتایا گیا کہ اسلام میں برتھ کنٹرول کے احکامات موجود ہیں جبکہ کتاب میں یہ بھی بتایا گیا کہ پیدائش کو کنٹرول کرنے کیلئے مانع حمل گولیوں کے بجائے کنڈوم استعمال کرنا بہتر ہے۔ جان تھامس کے مطابق مسلمان خواتین کو مانع حمل گولیا کھانے کی اجازت اسلامی اقدار دیتی ہیں کیونکہ یومیہ کی بنیاد پر ان کا استعمال رحم مادر میں پیدائش کے مؤجب نطفے کو جانے سے روکتا ہے ، جس سے رحم میں جاندار کی پیدائش اور اس کے قتل کا احتمال نہیں رہتا۔ داؤد پبلک اسکول کی انتظامیہ نے نئے تعلیمی سال کے آغاز میں نہ صرف جنسی تعلیم عام کرنے والی متنازعہ درسی کتاب متعارف کرانے کی کوشش کی ہے بلکہ نئے اسکول کے یونیفارم میں تبدیلی کرتے ہوئے نرسری کلاسز اور کلاس II تک اسکرٹ اور بلاؤز جبکہ تیسری کلاس سے شلوار کے بجائے ٹراؤزر اور شرٹ کو یونیفارم کا حصہ بنادیا ۔ نیز بڑے دوپٹے اور اسکارف پر بھی پابندی لگادی ہے۔ اس کےعلاوہ زبردستی گٹار بجانے کی تربیت دی جارہی ہے اور خرید نے کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔

http://newageislam.com/urdu-section/داؤد-پبلک-اسکول-شرم-اور-فخر-/d/1741


0 comments: