Pages

Sunday, June 17, 2012

عورت اور ان پر مردوں کی جھوٹی فضیلت:آٹھویں قسط, Urdu Section, NewAgeIslam.com

Urdu Section
عورت اور ان پر مردوں کی جھوٹی فضیلت:آٹھویں قسط

مولوی ممتاز علی کی مائیہ ناز تصنیف ‘‘حقوق نسواں’’

قرآن مجید کا خاص طرز ہے کہ جس خطاب میں وہ مرد او ر عورتوں کو شامل و داخل سمجھتا ہے ۔اکثر اوقات اس کو صر ف بصیغہ مذکر تغلیباً استعمال کرتا ہے۔ قرآن کی پہلی آیات ہی کو دیکھو جہاں فرمایا ہے۔ ھدی اللمتّقین الذین یو منون بالغیب ویقمون الصلوٰۃ (الخ) اس آیت میں متقین اور اس کے بعد صیغہائے فعل بصورت مذکر ہیں ۔ حالانکہ یہ مقصود ہر گز نہیں کہ قرآن مجید اور اس کے تمام صیغہائے فعل بصورت مذکر ہیں ۔ حالانکہ یہ مقصود ہر گز نہیں کہ قرآن مجید اور اس کے بعد تمام صیغہائے فعل بصورت مذکر ہیں ۔ حالانکہ یہ مقصود ہر گز نہیں کہ قرآن مجید ان پرہیز گار مردوں کے واسطے ہدایت ہے جو غیب پرایمان لاتے ہیں اور نماز پڑھتے ہیں ۔بلکہ ان میں عورت بھی داخل ہیں۔قرآن سیکڑوں جگہ قرآن مجید میں اقیمو الصلوٰۃ آتو الز کوٰۃ کا بصیغہ مذکر آیا ہے ۔ کیا یہ سمجھنا صحیح ہے کہ نماز اور زکوٰۃ کا حکم صرف مردوں کے لئے ہے او ر عورتیں اس سے معاف ہیں۔ ہرگز نہیں ۔ اعلیٰ بذا القیاس روزہ، رمضان کی نسبت حکم ہے کہ ‘من شہد منکم الشہر فلیصمہ ’ جس کے لغوی معنے ہیں کہ تم مردوں میں سے جو چاند دیکھے اس کا روزہ رکھنا چاہئے ۔ اگر اس حکم میں عورت کو داخل نہ سمجھیں تو کوئی حکم فرضیت روزہ کا عورت کے لئے قرآن مجید میں سے نکلے گا ۔پس ایسے مقامات پر مذکو کا صیغہ خاص مردوں کے لئے استعمال نہیں کیا گیا بلکہ تغلیباً استعمال کیا گیا ہے۔ اردو میں بھی اس طرح کا استعمال کثرت سے ہوتا ہے ۔مثلاً کہتے ہیں کہ برا کرنے والے کا انجام برا ہوتا ہے ۔ اس کے یہ معنی نہیں کہ براکرنے والی (عورت) کا انجام برا نہیں ہوتا۔ عرب میں زوج کے معنے جوڑے کے ہیں۔ عورت مرد کی زوج اور مرد عورت کا زو ج کہلاتا ہے ۔اس لفظ کا اس قسم کا استعمال بھی نہایت خوبصورتی سے حقوق زوجین کے مساوات ظاہر کرتا ہے ۔پس آیت کے معنی یہ ہیں کہ جن لوگوں کے نیک اعمال ہوں گے وہ بہشت میں جائیں گے ۔ ان کو وہاں پاک جوڑے ملیں گے ۔ یعنی مردوں کو عورتیں اور عورتوں کو مرد۔

http://www.newageislam.com/urdu-section/no-%E2%80%98houris%E2%80%99-in-heaven,-muslim-men-will-live-with-their-wives--chapter-8-of-maulvi-imtiaz-ali%E2%80%99s-classic-%E2%80%98rights-of-women%E2%80%99/d/2087


0 comments: