Pages

Tuesday, June 19, 2012

جامعہ کی مسلم شناخت باعث پریشانی کیوں؟, Urdu Section, NewAgeIslam.com

Urdu Section
جامعہ کی مسلم شناخت باعث پریشانی کیوں؟

ابو عبداللہ احمد

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے وائس چانسلر نجیب جنگ کو اس عہدے کی ذمہ دار یاں سنبھالے ہوئے ابھی اتنی مدت بھی نہیں ہوئی ہے، جتنی زچگی کے بعد سنبھلنے کے لئے کسی خاتون کو درکار ہوتی ہے، لیکن اسی مدت میں موصوف نے اپنی تیور اور اپنے بیانات سے نہ صرف جامعہ کے طلبا او راساتذہ بلکہ پوری ملت اسلامیہ میں بے چینی پیدا کردی ہے۔ ان کے پیشرو پروفیسر مشیر الحسن اپنے اشتراکیت پسندانہ نظریات وخیالات کے لئے بدنام تھے۔ شاتم رسولؐ ملعون زمانہ سلمان رشدی کی حمایت کے حوالہ سے تنازعہ میں رہے ہیں جامعہ کے کردار کو اپنے سانچے میں ڈھالنے کی کوششیں کرتے رہے ، لیکن وہ بھی کبھی اپنی زبان پر یہ الفاظ لانے کی ہمت نہیں جٹا پائے کہ ‘‘ پتہ نہیں کیوں بہت سے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ یہ ایک طرح کی مسلم یونیورسٹی ہے۔ ہم لوگوں کے اس نظریہ کوتبدیلی کرنا چاہتے ہیں۔ اس چھاپ کو (مٹانا چاہتے ہیں).....’’جس شخص کو یہ بھی نہیں معلوم کہ لوگ جامعہ ملیہ اسلامیہ کومسلم یوینورسٹی کیوں سمجھتے ہیں ، اسے اس عظیم ملی ادارے کے وائس چانسلر کے عہدہ پر رہنے کا کیا حق ہے۔ جامعہ کے سربراہ کو اور کچھ نہیں تو کم از کم اتنا علم تو ہونا ہی چاہئے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے معنی کیا ہیں؟ اس کے بانیوں نے کن مقاصد کی تکمیل کے لئے اس کی بنیادرکھی تھی۔ جامعہ کے دستور سیاسی اور پارلیمنٹ کے منظور کردہ اس ایکٹ کا علم تو ہونا چاہئے، جس کی بنیاد پر اس ملی اثاثہ کو مرکزی یونیورسٹی کا درجہ دیا گیا ہے۔ وائس چانسلر نے یہ بات جس پس منظر میں اور جس اندازے سے کہی ہے، اس سے لگتا ہے کہ موصوف فرانس کے صدر سرکوزی اور اس کی محبوبہ کارلا برونی سے سیکولر ازم اور عظمت کردار کا درس لے رہے ہیں۔پتہ نہیں کل کو وہ جامعہ میں بھی حجاب پر پابندی لگائیں اور جامعہ کے کردار کو بدلنے کے لئے اسی قسم کی عریانیت اور لڑکے لڑکیوں کے آزادانہ اختلاط کوفروغ دیں، جو انسان کو انسان نہیں رہنے دیتا ،جانوروں کی صف میں کھڑا کردیتا ہے، نجیب جنگ سے کسی کو یہ توقع نہیں ہوسکتی کہ وہ اسلام کو فروغ دیں گے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے وائس چانسلر بنے ہیں، تو نماز روزے کی پابندی کریں گے، اپنی غیر اسلامی سوچ اور عادات وافعال کو ترک کردیں گے۔ لیکن ان سے یہ مطالبہ کیا جانا ہی چاہئے کہ وہ اسلام کو فروغ دیں گے، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے وائس چانسلر بنے ہیں، تو نماز روزے کے پابندی کریں گے، اپنی غیر اسلامی سوچ اور عادات وافعال کو ترک کردیں گے۔ لیکن ان سے یہ مطالبہ کیا جانا ہی چاہئے کہ وہ جس منصب پر فائز ہیں ،اس کی ذمہ داریوں کو ایمانداری سے نبھائیں اور اپنی الٹی سیدھی حرکتوں سے اس کے وقار کو پامال نہ کریں۔ نجیب جنگ کو دہلی کے مسلمان خوب جانتے ہیں کہ وہ اپنی ذاتی زندگی میں کس قسم کے آدمی ہیں ،لیکن اس کے باوجود وہ جب جامعہ کے وائس چانسلر بنائے گئے تو سب نے کھلے دل سے اس کا خیر مقدم کیا، کیونکہ او رتمام باتوں کے باوجود لوگ یہ سمجھتے تھے کہ وہ ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ شخص اور اچھے منتظم ہیں۔

http://newageislam.com/urdu-section/جامعہ-کی-مسلم-شناخت-باعث-پریشانی-کیوں؟/d/2416


0 comments: