Pages

Tuesday, June 19, 2012

مدارس کے نصاب تعلیم میں تبدیلی ناگریز, Urdu Section, NewAgeIslam.com

Urdu Section
مدارس کے نصاب تعلیم میں تبدیلی ناگریز

مولانا ندیم الواجدی

26-27دسمبر 2009کو اسلامک فقہ ایکڈمی انڈیا اور دارالعلوم وقف دیوبند کے اشتراک سے ایک دورروزہ سمینار دیوبند میں منعقد ہوا، اس سیمینار کا موضوع تھا ‘‘دینی مدارس میں فقہ اسلامی تدریس ،مناہج اور طریقہ کار’’دیوبند اور بیرون دیوبند کے بہت سے اہل علم اوراصحاب قلم نے اس سمینار میں شرکت اور سامعین کے سامنے اپنے خیالات رکھے، ہمارے دینی مدارس میں جن علوم عالیہ کی تعلیم بہ طور خاص دی جاتی ہے ان میں فقہ کا نمبر تیسرا ہے،پہلے نمبر پر قرآن کریم کی تفسیر ہے ، دوسرے نمبر پر علوم حدیث ہیں اور تیسرے نمبر پر فقہ اور فقہ ہے ،مگر یہ ترتیب درجہ بندی کے لحاظ سے ہے، عملی طور پر فقہ کو باقی دونوں علوم پر اس لیے فوقیت حاصل ہے کہ فقہ کی تعلیم کا سلسلہ تفسیر وحدیث کی تعلیم سے پہلے شروع ہوجاتا ہے اور آخر تک برقرار رہتا ہے ،یہاں تک کہ فیضیلت کے آخری سال میں بھی جس کو دورۂ حدیث کا سال کہتے ہیں حدیث کی جملہ کتابیں فقہی نقطۂ نظر سے پڑھائی جاتی ہے ،سیمینار کا موضوع اگرچہ فقہ کی تدریس تک محدود تھا، مگر کیوںکہ فقہ بھی نصاب تعلیم میں تبدیلی کا معاملہ بھی زیر بحث آیا، کچھ لوگوں نے کھل کر ، کچھ نے دبے لفظوں میںمدارس کے نصاب تعلیام کو عصری نقاضوں سے ہم آہنگ کرنے پر زور دیا، مگر کچھ ایسے حضرات بھی تھے جن کی نگاہ میں یہ آٹھ سالہ یا نوسالہ نصاب تعلیم بالکل مکمل ہے اور اس میں کسی تغیر یا تبدیلی کی چنداں ضرورت نہیں ہے۔مدارس کے نصاب میں بتدیلی کی ضرورت پر بحث ومباحثہ کا سلسلہ عرصے سے جاری ہے، لیکن ابھی تک اس بحث کا کوئی خاطر خواہ نتیجہ نہیں نکلا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ اس بحث کے دوسرے ہیں ،ایک سِراان لوگوں نے تھام رکھا ہے جو اس نصاب کو بالکل ہی فرسودہ اور بے کار سمجھتے ہیں ، ایسے لوگوں کا خیال ہے کہ اس نصاب کو تبدیلی کے بڑے عمل سے گزارنے کی ضرورت ہے اور یہ بڑا عمل اسی صورت میں پایہ تکمیل کو پہنچ سکتا ہے جب اس نصاب میں عصری علوم وفنون کی اس حد تک شمولیت ہو کہ مدارس کے فارغین عصری جامعات کے فارغین کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر زندگی کے میدان میں آگے بڑھ سکیں، دوسرا سراان لوگوں کے ہاتھ میں ہے جو اس نصاب کو مقدس اور منزل من اللہ سمجھتے ہیں، یہاں تک کہ وہ اس میں ادنیٰ سی تبدیلی میں گوارا نہیں کرنا چاہتے بلکہ جو لوگ معمولی معمولی تبدیلیوں کا مشورہ دیتے ہیں ان کو بھی نظرحقارت سے دیکھتے ہیں اور ان کی ہر تجویز پائے حقارت سے ٹھکرا دیتے ہیں ، ظاہر ہے یہ دونوں ہی نقطہ نظر غلط ہیں،

http://newageislam.com/urdu-section/مدارس-کے-نصاب-تعلیم-میں-تبدیلی-ناگریز/d/2344


0 comments: