Pages

Monday, June 18, 2012

عورت اور ان پر مردوں کی جھوٹی فضیلت :قسط 48, Urdu Section, NewAgeIslam.com

Urdu Section
عورت اور ان پر مردوں کی جھوٹی فضیلت :قسط 48

7۔ایک بڑا بھائی سبب ناموافقت زوجین کا یہ ہوتا ہے کہ شوہر وزوجہ اپنے اپنے اقربا کے ساتھ تعلق اعتدال سےنہیں رکھتے اور بلکہ رکھنا بھی نہیں چاہتے ۔مثلاً بیوی چاہتی ہے کہ شوہر اپنے سب عزیزوں کو میری خاطر چھوڑ دے اسی طرح شوہر چاہتا ہے کہ بیوی جو کچھ دل میں محبت رکھتی ہے سب کچھ مجھ پر خرچ کرے۔ اس کے دل میں کسی دوسرے کی جگہ نہ ہومگر یہ خواہشیں ناجائز اور خلاف فطرت ہیں ہر شخص کا ہر عزیز کے ساتھ جدا جدا تعلق اور جدا جدا حقوق ہیں اور تلف کئے جاسکتے ہیں اس کا امتحان زوجین اپنی اپنی حالت میں خود کرلیں۔ مثلاً بیوی اگر اپنی نند سے ناراض ہے اور یہ چاہتی ہے کے شوہر اپنی ہمشیرہ سے قطع تعلق کردے تو اس کو سوچنا چاہئے کہ اگر ایسی ہی فرمائش شوہر مجھ سے کرے تو کیا میں اپنی بہن کو چھوڑ دوں گی۔ اگر وہ اپنی بہن کو نہیں چھوڑ سکتی تو شوہر اپنی بہن کو کس طرح چھوڑ دے گا۔

یہ اصول تقریباً سب جگہ کام آتا ہے اور اگر فریقین نزاع اس بات کو مدنظر رکھا کریں کہ وجوہات ہم دوسروں سے چاہتے ہیں اگر اسی ہی حالت میں ہم سے یہ بات چاہیں تو ہم بھی منظور کرسکتے ہیں یا نہیں تو کوئی نزاع طول نہ پکڑ ے اور ہر رنجش کا بآسانی فیصلہ ہوجایا کرے۔

8۔شوہر وزوجہ میں کسی امر یا عادت کی ناپسند یدگی پر جورنجش پیدا ہوتی ہے تو بعض اوقات مرد یہ کہہ اٹھتا ہے کہ اگر ہم ایسے تھے تو تم نے ہم سے نکاح ہی کیوں قبو ل کیا تھا۔ اور اسی طرح عورت کہہ دیتی ہے کہ مجھ سے نکاح کیوں کیا تھا۔ میں نے کب آپ کی منت کی تھی ۔کسی اور اچھی عورت سے نکاح کیا ہوتا ۔ یہ طعن نہایت غیر مہذب او رنہایت گنواری بات ہے میاں بیوی میں ایسے طعنے ہر گز درمیان میں نہیں آنے چاہئیں ۔ ایسے میاں بیوی ملنے مشکل ہیں جن کے مزاج میں ذرا بھی اختلاف نہ ہوتب خوب چھان بین کر کے بھی نکاح کیا جاتا ہے تو اتنی حاصل ہوتی ہے کہ جو اہم صفات شوہر کو مطلوب ہوتی ہیں اس صفات کی بیوی مل جاتی ہے اور اسی طرح جو اہم صفات زوجہ کو مطلوب ہوتی ہیں ان صفات کا شوہر مل جاتا ہے۔ مگر ان مطلوبہ صفات کے ملنے پر بھی بہت سی صفات ایسی ہوتی ہیں جو ایک دوسرے کو پسند نہیں ہوتیں ۔ ان کی نسبت یہ امید کرلی جاتی ہے کہ چونکہ اصول مزاج میں اتفاق ہے اس لئے یہ جزوی اختلاف کچھ عرصہ بعد مزاج شناسی ہونے پر دور ہوجائیں گے لیکن جب یہ اختلاف دور نہیں ہوتے تب کبھی بھی خفیف ساملال پیدا ہوجایا کرتا ہے جس پر یہ کہنا کہ ہم ایسے تھے تو نکاح کیوں کیا نہایت ہی بیہودہ اور ذیلا نہ جواب ہے۔

http://www.newageislam.com/عورت-اور-ان-پر-مردوں-کی-جھوٹی-فضیلت--قسط--48/urdu-section/d/2293


0 comments: