Pages

Monday, June 18, 2012

عورت اور ان پر مردوں کی جھوٹی فضیلت :قسط 45, Urdu Section, NewAgeIslam.com

Urdu Section
عورت اور ان پر مردوں کی جھوٹی فضیلت :قسط 45

اس طبقہ کے بعض لوگ ایک نہایت شرمناک تمیز قائم کیا کرتے ہیں۔ یعنی وہ اپنے لئے عمدہ نفیس کھانا علیحدہ تیار کرواتے ہیں اور عورتو ں کےلئے ادنیٰ درجہ کا علیحدہ تیار ہوتا ہے ۔بعض لوگ اپنی بیبیوں اور لڑکیوں کو پوشاک اپنی حیثیت کے لحاظ سے ایسی ذلیل پہناتے ہیں کہ ا س بے حد خست کے چھپانے کے لئے انہیں ایک اور جابرانہ قاعدہ باندھنا پڑتا ہے کہ وہ کہیں برادری میں نکلنے نہ پائیں اور نہ برادری کی کوئی عورت ان کے گھر آنے پائے۔ ہم نے اوپر بیان کیا ہے کہ غربا میں نکاح کا اصول یہ ہے کہ روٹی ٹکرہ کا آرام ہوجائے اور تسلیم کیا ہے کہ ا س طبقہ میں یہ قابل اعتراض نہیں ۔مگر اس طبقہ کے مرد جب تعلیم میں کوشش کرکے یا اور اسباب سے ترقی حاصل کرکے اپنے سے اعلیٰ طبقہ میں پہنچ جاتے اور عزت میں برتری او رمال میں فراخی اور وسائل معاش میں وسعت حاصل کرلیتے تو عموماً یہ دستور ہے کہ وہ اپنی ان ترقیوں کی متناسب ترقی مستورات کی حالت میں نہیں کرتے۔ ان کی غریبانہ ومفلسانہ حالت اسی طرح غیر متغیر وغیر متبدل رہتی ہے ۔ تعلیم کے درجوں اور فضیلت کے اسند اور عہدہ کی عزت سے جو کچھ تہذیب وشائستگی حاصل ہوتی ہے اور طریق معاشرت میں جو آرام پیدا ہوتے ہیں اور خوراک ولباس میں جو رطافت ونفاست اختیار کی جاتی ہے اس کی سرحد زنانے مکان کی دہلیز ہے۔

میں ایک موسم گرما میں ایک نہایت معزز ومتمول رئیس کے گھرانے میں مہان ہوا۔ جون کا مہینہ تھا اور اس قدر غیر معمولی شدت سے گرمی پڑتی تھی کہ بڈھے آدمی کہتے تھے کہ سالہا سال کے بعد ایسی گرمی ہوئی ہے ۔ مجھے نہایت تکلیف سے میرے میزبان دوست نے ایک نہایت آرام کے وسیع کمرے میں جو اس موسم میں خاندان کے کل مردوں کی خواب گاہ تھا اتارا ۔کمرہ کو سرد رکھنے کے جس قدر سامان تھے سب موجود تھے۔ پنکھا قلی پنکھے کھینچتے تھے ۔خس کی ٹٹیاں لگی ہوئی تھیں اور سقے ان کو ذرا سی دیر میں چھڑکتے تھے۔کمرہ کی چھت بھی نہایت بلند تھی مگر ہم لوگ مارے گرمی کے سخت بے چین تھے۔ مجھے ا س وقت نہایت جستجو اس امر کے معلوم کرنے کی ہوئی کہ ایسی حالت میں مستورات کے آرام کا کیا سامان کیا گیا ہے۔ مجھے ا س امر کے معلوم ہونے سے سخت تکلیف پہنچتی کے بیچاری بے زبان عورتوں کے لئے جن کی گود میں معصوم بچے بھی ہیں ۔کھجور کے پنکھوں کے سوا اور کوئی سامان راحت نہیں ہے ۔ پنکھے بھی آدمیوں کی تعداد کے برابر نہیں تھے بلکہ کم ہونے کی وجہ سے باری باری استعمال میں آتے تھے۔

http://www.newageislam.com/urdu-section/عورت-اور-ان-پر-مردوں-کی-جھوٹی-فضیلت--قسط-45/d/2270


0 comments: