Pages

Monday, June 18, 2012

عورت اور ان پر مردوں کی جھوٹی فضیلت :قسط 43, Urdu Section, NewAgeIslam.com

Urdu Section
عورت اور ان پر مردوں کی جھوٹی فضیلت :قسط 43
ان رنجشوں کو شوہر ادنیٰ توجہ سے دور کرسکتا ہے ۔بلکہ شوہر کی توجہ کی بھی ضرورت نہیں ہے خسر جو اس خاندان میں زوجہ کے باپ کی بجاہے وہ آسانی سے ان تمام شکایتوں کو دور کرسکتا ہے ۔خسر کو لازم ہے کہ اپنی بیوی اور بیٹیوں کو بخوبی سمجھادے کہ دیکھو تم نے کس چاؤ سے بہو لا نے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ کس شوق سے اور منتیں مانگ مانگ کر قبروں پر غلاف تعزیوں برعلم چڑھا چڑھا کر بہو مانگی تھی۔ خدا نے بہو دی تو اس کا یہ درجہ کرنا کہ وہ تمہاری باندی بن کر رہے کون سی شرافت کی بات ہے ۔کیا اگر یہ ہی سلوک تمہاری بیٹیوں کے ساتھ اس کی ساسیں کریں تو کیا تمہارا دل ایسے سلوک سے خوش ہوگا۔ ہر گز نہیں پس کیوں ان مظلوم کا صبر سمیٹتی ہو خدا کے فضل سے تمہارے آگے بھی بیٹیاں ہیں غرض خسراگر نیک خیال آدمی ہوتو بہو ؤں کو کوئی تکلیف نہیں پہنچ سکتی۔ اس قسم کی رنجشو ں کے مقابل میں کبھی ایک اور قسم کی رنجشیں پیش آتی ہیں جب کہ شوہر کے والدین ذریعہ معاش نہیں رکھتے اور بیٹا ہی کماتا ہے اور ماں باپ اور بیوی سب کو پالتا ہے ۔ ایسی حالت میں بیوی ساس کو بہت ستاتی ہے اور اس کو ناگوار گذرتا ہے کہ میرے شوہر کی کمائی میں اس کے والدین بھی شریک ہوں۔ شوہر کی عجب نا گفتہ بہ حالت ہوتی ہے۔ اگر بیٹا اپنی کمائی ماں کے حوالے کرتا ہے تو بیوی بگڑتی ہے اور اگر بیوی کے حوالہ کرتا ہے تو ماں طعنے دیتی ہے کہ میں نے کس مصیبتوں سے پالا تھا۔ بڑا ہوا او رکھانے کمانے کے قابل تو میری خدمتوں کو بھول گیا اوربیوی کا غلام ہوگیا ۔ ایسی صورت میں سب سے بہتر یہ ہے کہ شوہر خرچ اپنے ہاتھ میں رکھے اور ذاتی ضرورتوں کے لئے تھوڑا بہت بیوی او رماں دونوں کو جدا جدا دے دے اور سب سے زیادہ یہ کہ ان کو نیک نصیحت کرے اور نیک مستورات کی صحبت میں بٹھا دے اور دوستی اخلاق اور ترقی تعلیم میں کوشش کرے۔ پھر بھی کامیابی نہ ہوتو صبر کرے۔
http://newageislam.com/urdu-section/عورت-اور-ان-پر-مردوں-کی-جھوٹی-فضیلت--قسط-43/d/2256


0 comments: