Pages

Monday, June 18, 2012

عورت اور ان پر مردوں کی جھوٹی فضیلت: قسط 38, Urdu Section, NewAgeIslam.com

Urdu Section
عورت اور ان پر مردوں کی جھوٹی فضیلت: قسط 38
حقوق النسواں مولوی ممتاز علی کی تصنیف ہے۔ یہ کتاب 1898میں لکھی گئی تھی ۔مولوی ممتاز علی علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی سرسید احمد خاں کے ہمعصر تھے ۔حقو ق النسواں اسلام میں عورتوں کے حقوق پر پہلی مستند تصنیف ہے۔ مولوی ممتاز علی نے نہایت مدلل طریقے سے قرآنی آیات اور مستند احادیث کی مدد سے یہ ثابت کیا ہے کہ مردوں کی عورتوں پر نام نہاد برتری اور فضلیت اسلام یا قرآن کا تصور نہیں ،بلکہ ان مفسرین کے ذہنی روبہ کا نتیجہ ہے ،جو مردانہ شاونیت (Chauvanism)کے شکار تھے۔اس کتاب کی اشاعت نے آج سے 111سال پہلے ایک نئی بحث کا دروازہ کھول دیا تھا ۔کچھ نے اس کتاب کی سخت مخالفت کی ،لیکن بہت سے علما نے اس تصنیف کا خیر مقدم کیا او رکچھ نے خاموشی ہی میں بہتری سمجھی روزنامہ ‘‘صحافت’’ ممبئی اسے اس لئے سلسلہ وار شائع کررہا ہے کہ ایک صدی بعد بھی یہ تصنیف اور اس کے مضامین آج کے حالات سے مطابقت رکھتے ہیں ، اس لئے بالکل نئے معلوم ہوتے ہیں۔ امید ہے کہ یہ مضامین بغور پڑھے جائیں گے اور اس عظیم الشان تصنیف کا شایان شان خیر مقدم کیا جائے گا۔ایڈیٹر

مہر کی تعداد کسی حالت میں جب فریقین کی حیثیت مالی اجازت دے تو قلیل نہیں ہونی چاہئے ۔ یہ بھی ایک عام غلطی ہے کہ لوگوں نے ایک قلیل حقیر مقدار کو شرعی مہر سمجھا ہواہے۔ اس مہر کو بجائے شرعی مہر کی نبوی مہر کہیں تو بجا ہے یعنی یہ وہ مقدار ہے جو رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ازدواج مطہرات کی مقرر کی یا اپنی بیٹیوں کے لئے مقرر کرایا مگر آپ نے کوئی حکم امت کو اس قدر مہر کے مقرر کرنے کا نہیں دیا۔ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے دامادوں کے اخلاق ایسی اعلیٰ درجہ کی روحانیت اور تقدس پر پہنچے ہوئے تھے کہ ان سے بہتر اخلاق اور نیک دلی اور حسن معاشرت کا خیال پیدا ہونا مشکل ہے۔ جو لوگ اپنے دامادوں سےاپنی بیٹیوں کے ہمراہ ایسے نیک سلوک کی امید رکھ سکتے ہیں جیسی سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم اپنی ازدواج مطہرات سےکرتے تھے اور وہ بے شک ایسے قلیل مہر کو اپنی اولاد کے حقوق کی حفاظت کے لئے کافی سمجھیں ۔مگر خیالات وچال چلن شیطانی رکھنا اور سنت نبوی کی پیروی کا دعویٰ کرنا کچھ معنی نہیں رکھتا۔

http://newageislam.com/urdu-section/عورت-اور-ان-پر-مردوں-کی-جھوٹی-فضیلت--قسط-38/d/2231


0 comments: