Pages

Monday, June 18, 2012

عورت اور ان پر مردوں کی جھوٹی فضیلت: قسط 37, Urdu Section, NewAgeIslam.com

Urdu Section

عورت اور ان پر مردوں کی جھوٹی فضیلت: قسط 37
حضرت عمر فاروق ۔عمر بن العاص ۔طاؤس ۔اوب الشعشا ۔ امام شافعی ۔ امام احمد ۔ اوزاعی۔ اسحاق وغیرہ ائمہ حدیث ۔امام احمد کا مذہب یہ ہے کہ اگر شوہر زوجہ سے یہ شرط کرلے کہ میں تیرے ہوتے نکاح ثانی نہ کرونگا تو اس شرط کا ایفا ضروری ہے اگر یہ شرط پوری نہ ہوگی تو نکاح ٹوٹ جائے گا۔ ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ لایحل ان تنکح امراۃ بطلاق اخری ۔یعنی اس طرح کا نکاح جائز نہیں کہ ایک عورت یہ شرط کرے کہ اگر تو اپنی پہلی بیوی کو طلاق دے دیں تب میں نکاح کرتی ہوں۔ چونکہ اوپر کے اقوال سے یہ بات ثابت ہے کہ یہ شرط ٹھہرانی جائز ہے کہ شوہر نکاح ثانی نہ کرے اس واسطے بعض علما نے یہ اعتراض پیش کیا ہے کہ ازدواج ثانی کے نہ کرنے کی شرط اور زوجہ ثانی کے طلاق دینے کی شرط میں کیا فرق ہے کہ وہ جائز ہے اور یہ ناجائز ہے اس کاجواب یہ دیا گیا ہے کہ طلاق کی شرط میں پہلی بیوی کی دل آزادی اور دل شکنی اور خانہ بربادی اور دشمنوں کی خوشی متصور ہے۔ اور ازدواج ثانی نہ کرنے کی شرط میں یہ خرابیاں نہیں ہیں کیو نکہ زوجہ ثانی کا وجود ہی نہیں ۔پس ان دونوں صورتوں میں زمین آسمان کا فرق ہے ۔پس جب ائمہ اہل اسلام ایسے شروط کو جائز رکھتے ہیں تو بجائے بڑے بڑے مہروں کے ایسی شرائط ونیز تاوان مقرر کرنے کی شرائط سے حقوق نسواں کی حفاظت اولیٰ وانسب ہے۔

مہر کے باب میں یہ ایک نہایت موثر اصلاح ہوسکتی ہے کہ تمام مہر معجل قرار پایا کرے اس سے کئی فائدہ حاصل ہوں گے اول تو بیوی کی قدر زیادہ ہوجائے گی ۔کیو نکہ اس کا حصول محض فرضی رقوم کی زبانی جھوٹے اقرار پر نہ رہے گا ۔جھوٹا اقرار اس کو ہم اس لیے کہتے ہیں کہ وہ اقرار نہ کبھی پورا ہوتا ہے اور نہ پورا ہوسکتا ہے۔دوم ماں باپ جوبے مقدر ہوتے ہیں اور قرض دام لے کر اولاد کا نکاح کردینا غلطی سے اپنا فرض سمجھتے ہیں اس ناعاقبت اندیشی سے باز رہیں گے۔ سوم بصورت بیکاری شوہر دولہن کو جو ساس سسر خرچ سے تکلیف دیتے ہیں اس قاعدہ کے مقرر کرنے سے وہ تکلیف ہلکی ہوجائے گی۔ مناسب معلوم ہوتا ہے کہ جو مہر اس طرح پر ادا کیا جائے ماں باپ کسی بنک یا کسی اور ذریعہ آمدنی میں لگادیں ۔ اور وہ مہر اور اس کا انتفاع سب خاص عورت کی ملکیت کے طور پر جمع رہے اور اس کی حفاظت کی ایسی تدابیر کی جائیں کہ شوہر یا کوئی اور شخص سوائے اس عورت کے اس سے انتفاع حاصل نہ کرستے بجز اس صورت کے کہ زوجہ خود اپنے شوہر پر اعتماد کر کے کوئی دوسرا طریق اخیتار کرے۔ (جاری)

http://newageislam.com/urdu-section/عورت-اور-ان-پر-مردوں-کی-جھوٹی-فضیلت--قسط-37/d/2228


0 comments: