Pages

Monday, June 18, 2012

عورت اور ا ن پر مردوں کی جھوٹی فضیلت : قسط 35, Urdu Section, NewAgeIslam.com

Urdu Section
عورت اور ا ن پر مردوں کی جھوٹی فضیلت : قسط 35

حقوق النسواں مولوی ممتاز علی کی تصنیف ہے۔ یہ کتاب 1898میں لکھی گئی تھی ۔مولوی ممتاز علی علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی سرسید احمد خاں کے ہمعصر تھے۔ حقوق النسواں اسلام میں عورتوں کے حقوق پر پہلی مستند تصنیف ہے۔ مولوی ممتاز علی نے نہایت مدلل طریقے سے قرآنی آیات اور مستند احادیث کیا ہے کہ مردوں کی عورتوں پر نام نہاد برتری اور فضیلت اسلام یا قرآن کا تصور نہیں،بلکہ ان مفسرین کے ذہنی رویہ کا نیتجہ ہے، جو مرد انہ شاونیت (Chauvanism)کےشکار تھے۔ اس کتاب کی اشاعت نے آج سے 111سال پہلے ایک نئی بحث کا دروازہ کھول دیا تھا۔ کچھ نے اس کتاب کی سخت مخالفت کی ،لیکن بہت سے علما نے اس تصنیف کا خیر مقدم کیا اور کچھ نے خاموشی ہی میں بہتری سمجھی روز نامہ ‘‘صحافت ’’ممبئی اسے اس لئے سلسلہ وار شائع کررہا ہے کہ ایک صدی بعد بھی تصنیف اور اس کے مضامین میں آج کے حالات سے مطابقت رکھتے ہیں ، اس لئے بالکل نئے معلوم ہوتے ہیں۔ امید ہے کہ یہ مضامین بغور پڑھے جائیں گےاور اس عظیم الشان تصنیف کا شایان شان خیرمقدم کیا جائے گا۔ ۔۔ایڈیٹر

طبقہ شرفا میں جو بالغہ اور قابل ازدواج لڑکیوں کو بیاہ شادیوں کی تقریبوں میں نہ لے جانے کا عام دستور ہے اس کو بند کر کے ان کو اپنی بہو اور ماؤں کے ہمراہ ان تقریبات میں شامل ہونے کی اجازت دی جائے۔اس سے تین فائدہ ہونگے اول یہ کہ کنبہ اور برادری کی عورتیں اس لڑکی کو دیکھ کر اور بات چیت کرکے اس کی صورت و سیرت کی نسبت ٹھیک رائے قائم کرسکیں گی اور جس لڑکے سے اس کا رشتہ قرار پائے اسکو اس لڑکی کے حالات زیادہ وضاحت اور صحت اور وثوق سے معلوم ہوسکیں گے۔ دوم یہ کہ لڑکی کے والدین لڑکی کی تربیت میں خاص کوشش کیا کریں گے اور اس کی حرکات وسکنات میں کوئی ایسا امر پیدا نہ ہونے دیں گے جو بیویوں کی نظر میں قابل اعتراض ہو۔ سوم لڑکیوں کی صورت شکل یا سیرت میں بعض ایسے امور ہوتے ہیں جن کو ان کے والدین مخفی رکھنے کی کوشش کرتے ہیں اور بعد نکاح وہ امور ظاہر ہوکر باعث ناموافقت زوجین ہوتے ہیں۔ ان کے اہل ہی ظاہر ہوجانے سے بعد کی خرابیوں کا انسداد ہوجائے گا۔ ماں باپ کا یہ نہایت ہی غلط خیال ہے کہ کسی طرح لڑکی کا جھوٹی سچی باتیں بنا کر نکاح ہوجائے ۔پھر میاں بیوی کو جب آپس میں رہنا سہنا ہوگا آپ ہی موافقت ہوجائے گی۔ یہ خیال اکثر صورتوں میں نوجوان بیٹوں کی ضرورت کا موجب اور خاندانی تنازعات کا مورث ہوتا ہے۔

http://newageislam.com/urdu-section/عورت-اور-ا-ن-پر-مردوں-کی-جھوٹی-فضیلت---قسط-35/d/2218


0 comments: