Pages

Monday, June 18, 2012

عورت اور ا ن پر مردوں کی جھوٹی فضیلت : قسط 34, Urdu Section, NewAgeIslam.com

Urdu Section
عورت اور ا ن پر مردوں کی جھوٹی فضیلت : قسط 34

کیسے افسوس کی بات ہے کہ رسم ورواج اور اپنے فرضی ناموں کے قائم رکھنے کےلئے شریعت مصطفوی کو پامال کیا جاتا ہے ۔خدا اور رسول کے ساتھ ٹھٹے اور دغا بازیاں کی جاتی ہیں اور خدا کے محکمہ کو دنیا کے ان ذلیل محکموں کی سطح پر لانا چاہتے ہیں جہا ں قانون کے معنی کی نسبت زیادہ تر اس کے الفاظ پر بحث ہوتی ہے۔ پس اس عالم الغیوب نیتو ں کے جاننے والےکے آگے کیا جواب دوگے جو جانتا ہے کہ سکوت سے سکوت والے کی نیت کیا ہے اور پوچھنے والے کی نیت کیا ہے۔ ہمیں کوئی بتادے کہ لاکھوں کروڑوں نکاحوں میں جو ہر روز ہوتے ہیں اتنی کیسی مثالیں ہیں جن میں کسی نے یہ بھی کہا کہ مجھے قبول نہیں ۔ اگر ایسے سوال کو جس کے جواب میں ہمیشہ ایجاب کی توقع رکھی جاتی ہے اور فی الواقع ایجابی جواب ملتا ہے اور سب جانتے ہیں کہ یہ موقع کسی اورقسم کے جواب کا نہیں اور تمام تیاریاں بیاہ کی اس یقین پر کرلی جاتی ہیں کہ جواب ایجابی ہی دیا جائے گا اگر ایسے سوال کو اختیار سے تعبیر کیا جاسکتا ہے یہ لفظ کا بالکل غلط استعمال ہے۔

لیکن سب سے سخت مشکل یہ ہے کہ اگر اس قسم کا پورا اختیار عورت کو دے بھی دیا جائے تو وہ بیچاری ایک شخص کو کس طرح اچھا یا برا کہہ سکتی ہے جب کہ اس نے اس کو دیکھا تک نہیں اس کی عادات و اطوار سے واقفیت حاصل نہیں کی ۔ وہ نہیں جانتی کہ اس کی خوسبو کیسی ہے اور وہ اس کے ہمراہ کس قسم کا سلوک کرے گا۔ پس عورت کو اختیار ملنے کی صورت میں بھی فقط اس مختصر امر کی بنا پر کہ فلاح شخص فلانے کا بیٹا ہے اور اس عمر کا ہے وہ زندگی بھر کے معاملات پیچیدہ کے لئے اس کو کس طرح منتخب کرسکتی ہے۔

اس سے معلوم ہوا کہ نکاح کی خرابی کی اصل بنیاد یہ ہی پردہ خلاف شرع ہے جس کے روسے فریقین ازدواج کو ایک دوسرے سے علیحدہ رکھ کر جوئے کے طور پر قسمت کے بھروسہ پر ایک کام کیا جاتا ہے جو ممکن ہے کہ موجب شادمانی و کامرانی ہو او رممکن ہے عمر بھر کے لئے عذاب جاں اور موجب یاس و حرمان ہو۔

http://newageislam.com/urdu-section/عورت-اور-ا-ن-پر-مردوں-کی-جھوٹی-فضیلت---قسط-34/d/2214


0 comments: