Pages

Tuesday, June 19, 2012

عورت اور ا ن پر مردوں کی جھوٹی فضیلت : قسط 31, Urdu Section, NewAgeIslam.com

Urdu Section
عورت اور ا ن پر مردوں کی جھوٹی فضیلت : قسط 31

ایک مقروض خاندان کا ذکر ہے جس کے ذمہ بہت سا قرضہ ایک اور خاندان کا تھا۔ مقروض خاندان کی ایک لڑکی کا رشتہ دوسرے خاندان میں ہوا۔ ایام نسبت میں لڑکی کے رشتہ داروں پر یہ بات کھل گئی کہ لڑکی اور لڑکے میں بے حد محبت ہے خصوصاً لڑکے کو اس قدر فریفتگی ہے کہ شاید اس لڑکی کے بغیر جان ہلاک کردے۔ اس لئے سب بے دردوں نے صلاح کی کہ قرضہ کی ادائیگی کی یہ ہی سبیل ہے کے معافی قرضہ شرط نکاح ٹھہرائی جائے ادھر لڑکا بدحال ہورہا تھا اور ادھر لڑکی رورو کر ہلاک ہوئی جاتی تھی۔ ڈاکٹروں نے کہہ دیا کہ اس کوسل ہوگیا ہے مگر ماں باپ کا دل بھی پتھر کی سل بن گیا ۔ اور سب نے عزم کرلیا کہ خواہ یہ بڈھی ہوجائے مگر اس کا نکاح کی تجھے کیا ضرورت ہے کیا تیرا روٹی ٹکڑا ہمیں بھاری ہے کوئی کہتا تھا کے مصلی پر بیٹھی اللہ کو یاد کیا کرو۔ کوئی کہتا تھا کہ ہم تجھ کو مکہ حج کے واسطے لے جائیں گے وہاں اللہ کی یاد میں عمر تیر کردینا ۔ اور اس پر گزر تا تھا مگر آفرین ہے اس پاک نہاد نوجوان پر ابھی کہتے ہیں کہ اس نے قرضہ کا بوجھ اپنے ذمہ لیا اورگل بلبل کا عقد ہوا۔

غرض نکاح کے جو اصلی اغراض ومقاصد تھے وہ لوگوں کے دلوں سے مٹ گئے اور ان کی جگہ لوگوں کے دلوں میں جھوٹے اصول او رکمینہ خواہش متمکن ہوگئی ہیں۔ اس لئے ان اغراض و مقاصد کی تکمیل کے جو طریقے تھے ان کی پیروی کی بھی کچھ ضرورت نہ رہی اور لوگ نکاح کے باب میں بالکل غلط راہوں پر پڑگئے اور گمراہ ہوگئے اور اس گمراہی سے جو خرابیاں پیدا ہونی ضرور تھیں وہ پیدا ہورہی ہیں۔ ہر ایک گھر میں نااتفاق اور بغض او ر لڑائی جھگڑے کا بیج بویا گیا ہے جو اپنا قدرتی پھل لارہا ہے اور لائےگا ۔ ان جھگڑوں سے ہزاروں شریفوں کے گھرانے جو حقیقی راحت و شادمانی کی تصویر ہوتے او ربے انتہا محبت وخوشی کے مرجع بنتے بدترین کدورتوں او ر دل آزاریوں کے نمونے ٹھہرے ہیں۔ او ران گھرانوں کورات دن وہ بے لفظیاں اور ناچاقیاں گھیرے رہتی ہیں کہ نکاح تمام خاندانی فسادوں کی جڑ اور تمام تنازعات کی اصل قرار پا گیا ہے۔

http://newageislam.com/urdu-section/عورت-اور-ا-ن-پر-مردوں-کی-جھوٹی-فضیلت---قسط-32/d/2201


0 comments: