Pages

Saturday, June 16, 2012

عورت اور ان پر مردوں کی جھوٹی فضیلت:قسط 17, Urdu Section, NewAgeIslam.com

Urdu Section
عورت اور ان پر مردوں کی جھوٹی فضیلت:قسط 17
پہلی آیت میں مردوں کو ہدایت فرمائی ہے کہ وہ اپنی نظر ذرانیچی رکھیں اور پاکبازی اختیار کریں۔ دوسری آیت میں انہیں الفاظ میں وہ ہی حکم اسی قدر نظر نیچی رکھنے اور پاکبازی کا عورتوں کو دیا گیا ہے۔ یہاں تک تو جس قدر حکم شرم وحیا و پاکبازی کا عورتوں کو دیا گیا ہے اتنا ہی مردوں کو دیا گیا ہے ۔کوئی خاص پردہ عورتوں کے واسطے تجویز نہیں کیا گیا۔ لیکن چونکہ عورتوں میں شرم وحیا مردوں کی نسبت زیادہ ہے اس لئے اسی زیادتی کے موجب اس شرم و حیا کو عمل میں لانے کا حکم دیا گیا اور وہ یہ ہے کہ عورتوں کی حرکات ایسی نہیں ہونی چاہئے کہ ان کی زینت یا آرائش جو دوسرے آدمی کو بظاہر ہر نظر نہیں آتی ان حرکات سے اس پوشیدہ زینت کی نمائش ہو۔ عرب کی عورتیں اپنے گریباں کھلے رکھتی تھیں اور چاک گریباں سے سینہ نظر آتا رہتا تھا جو موجب سخت بے حیائی کا تھا۔ اس بے حیائی کو روکنے کے لئے گریبانوں پر دوپٹہ ڈالنے یعنی ان کو چھپانے کا حکم دیا گیا ہے۔ پھر فرمایا کہ اس قسم کی نمائش صرف شوہر یا باپ یاد یگر محرم رشتہ دار یا نوکر چاکر یا کم عمر بچوں کے روبرو جائز ہے ۔ اس حکم میں جو بالتخصیص عورتوں کے لئے ہے۔ دوا مور قابل غور ہیں اول یہ کہ شوہر ودیگر محارم کے سوا اور کسی کو پوشیدہ حسن یا زیب وزینت کھول کر دکھانی ممنوع ہے ۔ البتہ جس قدر خونی بخود ظاہر نظر آتی ہو اس کا نظر آنا ہر شخص کے روبرو جائز ہے۔ دوم یہ کہ گھر وں میں چونکہ اس قسم کی تکلیف درستی لباس کا ہر وقت قائم نہیں رہ سکتا جیسا باہر نکلنے میں کیا جاتا ہے اس لئے نوکر چاکر وں کے روبرو بھی یہ تکلیف کی سخت پابندی معاف ہے ۔ دوسری آیت سورہ احزاب کی ہے جس میں عورتوں کو فرمایا کہ تم اپنے گھروں ٹھہرو اور جس طرح ایام جاہلیت میں دکھاتے پھرنے کا دستور تھا اس طرح مت دکھاتی پھرو ۔ اس آیت میں صرف زمانہ جاہلیت کی بے حیائی و بے شرمی کو کہ عورتیں سنگار کر کے اکھاڑوں میں جاتیں اور بے حیائی کے اشعار پڑھتیں منع فرمایا ہے اور صاف ظاہر ہے کہ گھر میں ٹھہر نے کا جو ذکر ہے وہ اس آوارہ گردی زمانہ جاہلیت کے مقابلہ میں ہے اس کا یہ منشا ہر گز نہیں کہ جائز ضرورتوں کے لئے بھی گھر سے نکلنا ممنوع ہے بے شک شریف حیا دار عورتوں کو ایسے ناپاک میلوں میں ہرگز نہیں جانا چاہئے بلکہ اپنے گھر ٹھہرنا چاہئے ۔ اس آیت میں صرف ایام جاہلیت کی آوارگی کو روکا گیا پردہ سے آیت کا بالکل تعلق نہیں ہے۔ اس آیت سے یہ نہیں نکلتا ہے کہ ایام جاہلیت کی سی نمائش کے بغیر او رنہایت شریفانہ طور پر ضرورتاً عورت کا باہر نکلنا ممنوع ہے۔
http://newageislam.com/urdu-section/عورت-اور-ان-پر-مردوں-کی-جھوٹی-فضیلت-قسط-17/d/2122

0 comments: