Pages

Saturday, June 16, 2012

عورت اور ان پر مردوں کی جھوٹی فضیلت:قسط 16, Urdu Section

Urdu Section

عورت اور ان پر مردوں کی جھوٹی فضیلت:قسط 16

عورتوں کے متعلق جتنے امور کی نسبت بحث کی جاتی ہے ان سب میں پردہ کی بحث نہایت اہم ہے کیا بلحا ظ نتائج اور کیا بلحاظ اس امر کے اس میں تبدیل و ترمیم کرنا سخت مشکل امر ہے پردہ حقیقت میں انسان کے لئے خواہ مرد ہو خواہ عورت فطری شے ہے۔ انسان کی فطرت میں وہ خصوصاً عورت کی فطرت میں وہ اخلاقی اصول پایا جاتا ہے جو انسانی جماعت کے تہذیب یافتہ تمدن میں تربیت و تکمیل پاکر پردہ کہلاتا ہے یہ صحیح ہے کہ انسان محض برہنہ پیدا ہوا ہے مگر وہ اپنے آپ میں ایک محرک پاتا ہے جو نہ صرف گرمی وسردی رفع کرنے کےلئے بدن کو چھپانے کی ترغیب دیتا ہے بلکہ بلالحاظ گرمی وسردی کے بعض اجزا بدن کو چھپا نے کی خواہش پیدا کرتا ہے۔ اصول تہذیب انسانی جن کو شریعت نے تکمیل کو پہنچایا ہے اپنی ابتدا ئی فطرت میں اس دھندلی سی حالت سے زیادہ وجود نہیں رکھتے اور اس امر کی ثبوت کے لئے فلاں حکم شرعی مطابق اصول فطرت ہے یہ ہی امر ضرور ہوتا ہے کہ انسان کی طبعیت میں اس اصول کی تعیین و تخصیص و تصریح ملنی ناممکن ہے۔

ہر انسان میں کسی قدر شرم وحیا منجملہ دیگر اصول اخلاقی کے پائی جاتی ہے اور عورت میں خصوصاً اس اصول کی فطرتاً زیادہ تکمیل پائی جاتی ہے ۔ یہ ہی اصول وہ بیچ ہے جو شریعت کی آبیاری سے پھول پھل کر پردہ کی تعین وتخصیص کی خوبصورت شکل حاصل کرتا ہے۔ پس جو لوگ پردہ کو خلاف فطرت اور انسانی ایجاد تصور کرتے اور جن شریعتوں نے اس کی تکمیل کی ان کو خلاف فطرت سمجھ کر جھوٹی بتلاتے ہیں اور سخت غلطی پر ہیں۔ البتہ یہ دیکھنا ہے کہ پردہ نے جو زمانہ حال میں ہندوستان کے مسلمانوں اور بعض دیگر ممالک کے مسلمانوں میں صورت اختیار کی ہے اور جس کی بعض ناواجب قیود اہل یورپ یا ہر صاحب انصاف کی نظر میں باعث تذلیل فرقہ اناث سمجھی جاتی ہیں اس کا جواب وہ مذہب اسلام ہے یا کوئی اور مذہب اسلام صرف اس قدر پردہ کا جواب دہ ہے جس کو اس نے اصول فطرت انسانی کی بنا پر مکمل کیا اور جو خود فطرت انسانی کے خالق کی مرضی ہے۔ مگر جس طرح مذہب اسلام کی اصلی تعلیم اکثر صورتوں میں بدل گئی یا لوگوں نے اس پرعمل کرنا ترک کردیا اسی طرح احکام پردہ کے باب میں حال ہوا۔

http://newageislam.com/urdu-section/عورت-اور-ان-پر-مردوں-کی-جھوٹی-فضیلت-قسط-16/d/2119


0 comments: