Pages

Sunday, June 17, 2012

عورت اور ان پر مردوں کی جھوٹی فضیلت:قسط14, Urdu Section, NewAgeIslam.com

Urdu Section
عورت اور ان پر مردوں کی جھوٹی فضیلت:قسط14

مگر یہ کتابیں نہ کسی کمیٹی نے لڑکیوں کے واسطے منتحب کی تھیں ۔ نہ ان کتابوں کو ان کے مصنفوں نے لڑکیوں کی تعلیم کے واسطے تصنیف کیا تھا۔ بلکہ اصل بات یہ ہے کہ اس زمانہ میں اردو زبان کا علم ادب انہیں کتابوں پر مشتمل تھا ۔مگر ایسا بھی نہ تھا کہ اردو میں بالکل او رکچھ نہ تھا۔ اور جب اس اردو علم کا دروازہ لڑکیوں پر کھل جاتا تھا تو اسی راستہ سے گل بگاؤ لی اور بدر منیر اور چہار درویش بھی گھس آتی تھیں خود چہار درویش جس نے حضرت نظام الدین اولیا اور خسرو کے بابرکت ناموں سے بزرگی حاصل کرلی ہے۔ چہار درویش سادہ بے تکلف اردو کا عمدہ ترین نمونہ ہے۔ اس کی زبان کی سلاست اور سادگی اور فارسی عربی کی امیز ش سے خالی ہونا حقیقت میں بے حد تعریف کے قابل ہے مگر اس کے بعض قصے اس قدر فحش ہیں کہ لڑکیاں تو کیا لڑکوں کے پڑھنے کے بھی قابل نہیں ۔ اس زمانہ کا لٹریچر بہت وسیع ہوگیا ہے مگر جس طرح اچھی کتابوں کی تعداد بڑھ گئی ہے اسی طرح بری کتابوں کی سب سے زیادہ انبار اردو میں ناولوں کا ہے۔

جو عموماً نہایت ناپاک اور خلاف تہذیب فحش اور نجش خیالات اور عبارات سے پر اور لبریز ہیں۔ ناپاک ناول لکھنا یا ناپاک ناولوں کاترجمہ کرنا ایک قسم کی کتابی قرمساقی ہے ان مصنفوں کو جو ایسا کام کررہے ہیں خدا نے چا رپیسہ کے لالچ سے اندھا کردیا ہے اور نہایت افسو س ہے کہ ان کولچو ں کی شہواتی قو توں کی خدمت کے سوا اور کوئی کام اپنے معاش کے حاصل کرنے کا پسند نہیں آیا ۔ناولوں میں جو چند ناول عمدہ بھی ہیں تو ان میں بھی ایک نقص ہے وہ یہ کہ ان کے موضوع متمول خاندان ہیں۔ کیو نکہ ایسے خاندان میں ہی اسباب عیش وعشرت اور سامان راحت اس قدر ہوتے ہیں جو قابل قصہ ہونے کے ہوں ۔پس غریب خاندان کی لڑکیاں جب آسودگی اور سلیقہ کا نمونہ اس تمول اور آسودہ حالی کو پاتی ہیں تو اپنی حالت سے سخت بیزار ہوجاتی ہیں اور ان کی زندگی بے لطف ہوجاتی ہے۔ قناعت کی خو شی دل سے جاتی رہتی ہے۔ بلکہ یہ عیب ہمارے مولانا مولوی نذیر احمد صاحب کی کتابوں میں بھی ہے کہ انہوں نے آسودہ حال متمول گھر کا قصہ لکھا ہے جس سے لڑکیوں میں اس قدر بلند نظری پیدا ہوجاتی جو ان کی حالت خاندان کے مناسب حال نہیں ہوتی۔ ہر لڑکی یہ ہی جانتی ہے کہ میرا گھر اصغری کے گھر کی طرح اجلا ہو جو ناممکن ہے۔ ہر لڑکی چاہتی کہ میرا شوہر تحصیلدار ہو یا ڈپٹی ہو اس سے کم درجہ کا شوہر اس کی نظروں میں وقعت نہیں رکھتا۔

http://newageislam.com/urdu-section/عورت-اور-ان-پر-مردوں-کی-جھوٹی-فضیلت-قسط-14/d/2113


0 comments: