Pages

Sunday, June 17, 2012

عورت اور ان پر مردوں کی جھوٹی فضیلت:قسط 13, Urdu Section, NewAgeIslam.com

Urdu Section
عورت اور ان پر مردوں کی جھوٹی فضیلت:قسط 13

ایک یونیورسٹی کا سند یافتہ ریل میں سوا رہوتا ہے اور اپنے درجہ میں تین چار اور شخصوں کو پاتا ہے جن میں تین بے علم مہاجن ہیں اور ایک مڈل کلاس کا طالب علم۔ کون شک کرسکتا ہے کہ یہ دنیا مسافر سب سے اول اس طالب علم سے ہی گفتگو کرے گا اور اپنا گھنٹہ دو گھنٹہ سفر اسی گفتگو کے ذریعہ سے جس سے درحقیقت اس کو ایک حرف کا فائدہ علمی نہیں ہے خوش ہوکر گذار ے گا۔ ہم نے کسی شخص کے روبرو ایک شعر پڑھا ۔ وہ نہایت مخطوط ہوا اور دوبارہ پڑھنے کی فرمائش کی۔ بتلاؤ ہمیں کیا فائدہ علمی اس سے حاصل ہوا مگر اس کی صحبت سے خوشی حاصل ہونے میں کچھ شک نہیں ۔ بہت کم تعلیم یافتہ خوش مذاق نوجوان ایسے نکلیں گے جو برابر تین چار گھنٹہ تک جاہل آدمیوں کی لغو گفتگو سننے کا تحمل رکھتے ہوں۔ وہ بہت جلد اس گفتگو سے اکتا جائیں گے اور اس صحبت سے مخلصی حاصل کرنا چاہیں گے ۔ یہ تکلیف جب شوہر کو زوجہ کی طرف سے ملتی ہوتو بے حد درد ناک ہوتی ہے ۔ کیو نکہ زوجہ کی معیت لحظ دولحظ کی نہیں ہوتی بلکہ عمر بھر کی۔ اس لئے بجزان لوگوں کے جو شادی کا اصول یہ بیان کرتے ہیں کہ روٹی ٹکڑے کا آرام ہوجائے او رکوئی شخص ایسی بیوی کی صحبت کو سوائے اوقات ضرورت کے گوارا نہیں کرتا ۔ ہم نے بہت سے بد چلن لوگوں سے ان کی بدچلنی و بدوضعی کا آغاز پوچھنے پر معلوم کیا کہ انہوں نے کسی کی صحبت صرف اس وجہ سے اختیار کی کہ اس کا کلام نہایت مودب اور نہایت شستہ تھا اور اپنے کلام کو وہ شعر وسخن سے زینت دیتی تھی۔

پس اگر عورتوں میں ہم مذاق علمی پیدا کریں تو گو وہ کیسے ہی ادنیٰ درجہ کا ہوتب بھی وہ ان کو اس سطح پر لا کر جس پر اعلیٰ درجہ کے تعلیم یافتہ اشخاص ہیں مردوں کی خوشی اور مسرت کا عمدہ ذریعہ بنا دے گا اور تعلیم یافتہ نوجوان اپنے خالی اوقات کو صرف کرنے کے لئے بجائے اس کے کہ دوستوں یا اور غیر لوگوں کے مکانات کی مجالس دل لگی ڈھونڈتے پھر یں یا آوار گی اختیار کریں اپنی لکھی پڑھی بیبیوں کو سب اچھا ذریعہ اپنے دل بہلانے اور اپنی اور اپنے سب عزیزوں کی خوشی بڑھانے کا پاویں گے ۔ جب ہمارا خیال غرض تعلیم نسواں کی نسبت معلوم ہوگیا تو ظاہر ہے کہ ہم ایسے علوم کی تعلیم کے موید ہوں گے ۔ جن سے معمولی نوشت و خواند کے علاوہ عام طور پر ہر قسم کے مضامین پر آگاہی حاصل ہو اور اگر کسی مجلس میں کوئی علمی تذکرہ ہوتو لڑکیوں کی جہالت موجب تکدر خاطر اہل مجلس نہ ہو۔ اس غرض کے حصول کے لئے سوائے معمولی اردو فارسی کی کتابوں کے لڑکیوں کو علم طبیعات اور جغرافیہ طبعی اور کمیسٹری اور ہیئت کے موٹے موٹے مسائل سلیس اردو زبان میں سکھانے چاہئیں ۔ اس قسم کے اکثر مسائل بنات النعش میں بیان کئے گئے ہیں۔مگر ہم چاہتے ہیں کہ کس قدر اور تفصیل سے ان کو تین علحدہ علحدہ رسالوں میں بیان کیا جائے ۔ اور وہ ابتدائی رسالے علم طبعی ۔جغرافیہ طبعی ۔علم ہئیت کے کہلائیں ۔

http://newageislam.com/urdu-section/عورت-اور-ان-پر-مردوں-کی-جھوٹی-فضیلت-قسط-13/d/2112


0 comments: