Pages

Sunday, June 17, 2012

عورت اور ان پر مردوں کی جھوٹی فضیلت:قسط 11, Urdu Section,

Urdu Section
عورت اور ان پر مردوں کی جھوٹی فضیلت:قسط 11

مولوی ممتاز علی کی مائیہ ناز تصنیف‘‘حقوق النسواں’’

دو باتوں میں سے ایک بات لازم ہے یا تو عورت کے قویٰ عقلی میں جس قدر معلومات علوم حاصل کرنے کی گنجائش پاؤ ان کو اتنی ہی تعلیم دیتے جاؤ ۔یا اگر کوئی حد خاص تحصیل علم کے لئے مقرر کرتے ہوتو یہ ثابت کرو کہ اس حد خالص سے زیادہ علوم حاصل کرنے کا ملکہ جو خدائے تعالیٰ نے عورت میں پیدا کیا ہے اس کا لغو ٹھہرانے اوربیکار رکھنے کی صرف اس قدر تعلیم کا فی ہے جس سے اپنے والدین اور دیگر اقربا کے حقوق پہچان لیں اور نماز روزہ کے مسائل سے واقف ہو جاویں اس سے زیادہ پڑھانا عورتوں کے لئے نہایت خطرناک ہے اور وہ لوگ زیادہ اعلیٰ درجہ کی تعلیم سے عورتوں کے چال چلن بگڑ نے کا سخت اندیشہ رکھتے ہیں۔ لیکن درحقیقت جن اندیشوں اور خیالوں نے ان کے دل کو گھیر ا ہوا ہے وہ اندیشے محض تعلیم سے پیدا نہیں ہوتے بلکہ تعلیم کے بے جا استعمال بھی ہوسکتا ہے ۔ اور اس سے خطرات پیدا ہوسکتے ہیں ۔ قینچی ۔چاقو جیسی کار آمد چیزیں ہیں اور خیال کرو کہ یہ دنیا میں نہ ہوں تو کسی دقتیں واقع ہوں لیکن انہیں آلات کو ایک شریر شخص لوگوں کے کان ناک کاٹنے میں استعمال کرسکتا ہے۔اب اس اندیشہ سے کوئی بدمعاش چاقو سے لوگوں ناک نہ کاٹ ڈالے نہ مناسب ہے کہ دنیا میں چاقو کا بنانا موقوف کردیا جائے۔

ریل کس قدر آرام کی چیز ہے۔مگر انجن ڈرائیور کی ذرا سی غفلت او رمے نوشی سے کس قدر خرابیاں وقوع میں آسکتی اور آتی ہیں کیا ان خرابیوں کے اندیشہ سے ان تمام فوائد بے شمار سے جو شب وروز خلقت کو حاصل ہورہے ہیں نظر بند کرلی جاوے۔ کچھ شک نہیں کہ علم ایک اعلیٰ درجہ کی طاقت ہے اور اس کو جس مطلب اور جس غرض کے لئے استعمال کیا جاوے وہ تعلیم کی مدد سے نہایت یقینی کامیابی کے ساتھ حاصل ہوسکتی ہے۔ تعلیم یافتہ شخص کی خوش اخلاقی معرفت حقوق بزرگوں کے تابعداری مظلوم کے ساتھ ہمدردی عزیزوں کے ساتھ شفقت بچوں کی پرورش خوش انتظامی اور خوش محبتی غیر تعلیم یافتہ شخص کی انہیں قسم کی صفات نسبت نہایت اعلیٰ و اشرف وقابل تعریف ہو ں گے۔ علی بذا القیاس تعلیم یافتہ اشخاص کی بدچلنی اور بد وضعی جاہل بدچلنوں پر کئی درجہ سبقت لے جاوے گی ۔ پس یہ اعتراض لڑکیوں کی تعلیم پر وارد نہیں ہوتا بلکہ درحقیقت انسان کی تعلیم پر وارد ہوتا ہے کیو نکہ جو نقص تعلیم سے پیدا ہونے بیان کئے جاتے ہیں ان سے مرد اور عورت یعنی کل انسان بدرجہ مساوی متاثر ہوں گے۔ پس کیا وجہ ہے کے تعلیم سے اس قسم کی خرابیوں کا اندیشہ لڑکوں کے لئے تو نہ کیا جاوے اور لڑکیوں کے لئے یہ خطرات بیان کئے جاویں۔

http://newageislam.com/urdu-section/عورت-اور-ان-پر-مردوں-کی-جھوٹی-فضیلت-قسط-11/d/2101


0 comments: